تصنیف

ماہرِ علومِ شریعت، واقفِ رموزِ طریقت
حضرت معظم قاضی محمد صدرالدین رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ


ترتیب جدید و اضافۂ حواشی

حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ مدظلہ العالی
خانقاہ نقشبندیہ مجددیہ، ہری پور ہزارہ

صَدرُالکَلام
فِی
عَقائِدِ الاِسلام

اسلام ایک ایسی ابدی حقیقت ہے، جسے جب بھی، جہاں بھی اور جس طرح بھی پرکھا جائے اس کے سچا ہونے میں کوئی شبہ ہو نہیں سکتا؛ البتہ تاریخ کے ہر دور میں پرکھ کے معیار اور تقاضے جدا جدا ہوتے ہیں۔ کبھی صحابہ کرامؓ نے باطل کی قوتوں سے جہاد کر کے اسلام کی حقانیت پر شہادت دی، کبھی مسلمان فلاسفہ و متکلمین نے عقلی دلائل سے اسلامی عقائد کی سچائی کو واضح کیا، تو کبھی صوفیائے کرام نے روحانی اور اشراقی قوتوں سے مشرکانہ اور ملحدانہ خیالات و نظریات کا رد کیا اور دین حق اور علوم وحی و نبوت کی نشر و اشاعت کا مقدس فریضہ انجام دیا۔ زیر نظر کتاب ‏‏صدرالکلام فی عقائد الاسلام‎‎ بھی اشاعت دین کے سلسلے میں ایک محققانہ کوشش ہے. اس کتاب میں میں اسلامی عقائد مثلاً وجود باری تعالیٰ، توحید، ضرورتِ رسالت اور اثبات حشر و نشر وغیرہ پر عقلی دلائل دے کر ان کی حقانیت اور حکمت واضح کی گئی ہے۔ یوں تو اسلامی تعلیمات کو سمجھنے میں کوئی پیچیدگی نہیں کیونکہ اسلام کی بنیاد فطرت کے عالمگیر اصولوں پر ہے اور ہر شخص کا ضمیر اور وجدان اسلامی اصولوں کی سچائی کا قائل ہے؛ تاہم ان لوگوں کے لئے جو ہر بات کا فلسفیانہ اور منطقیانہ جواب چاہتے ہیں اور دین میں تعقل، تفکر، مشاہدے اور تحقیق کا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں، یہ کتاب روشنی کا ایک ایسا مینار ہے جو ان کی مکمل راہنمائی کے لئے کافی ہے۔

احقر
محمد شفیع صابرؔ
پشاور صدر (۱۲ ربیع الاول ۱۳۹۵ھ)


آج سے نصف صدی قبل تک اسلامی عقائد کا اثبات و ثبوت عقلی دلائل پر مبنی تھا۔ آریہ، عیسائی اور اہل اسلام کے درمیان باقاعدہ مناظرے ہؤا کرتے تھے، ہمارے حضرت قبلہ کو اللہ تعالیٰ نے معقولات و منقولات دونوں میں یدطولیٰ عطا فرمایا تھا۔ اسی ماحول سے متاثر ہو کر آپ نے قیام حیدر آباد دکن کے زمانے میں متکلمین کی طرز پر ”عقائدالاسلام“ کا مسودہ مرتب فرمایا تھا، جو اب پچاس[50]برس کے بعد کتابی شکل میں آپ کے سامنے ہے۔

حقیرفقیر
محمد اسرائیل کان اللہ لہٗ 

 

واضح رہے کہ محمد اسرائیل صاحب کی درج بالا تحریر کے وقت [50]برس بنتے تھے، جو کہ اب [ ] سال بنتے ہیں۔