تصنیف

حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ مدظلہ العالی
خانقاہ نقشبندیہ مجددیہ، ہری پور ہزارہ

رونمائیاں

حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ مد ظلہم العالی چونکہ علم ظاہر اور علم باطن ہر دو پر مکمل دسترس رکھتے ہیں اس لئے آپ ایک بے مثال مقرر و خطیب ہونے کے علاوہ نہایت بلند پایہ اور مسحور کن تحریر کے مالک ادیب بھی ہیں۔ اسی علمی و ادبی ذوق کی آبیاری کے لئے آپ نے اپریل 1984ء سے ایک ماہنامہ ”جام عرفاں“کے نام سے جاری فرمایا جو مادہ پرستی اور بے راہ روی کے اس دور میں علم و آگہی، تفہیم دین، مسائل تصوف اور علمی مضامین کے ساتھ ادبی تحقیقات اور اہم عالمی واقعات پر مشتمل ہؤا کرتا تھا۔ خاص کر اس ماہنامے میں ”رونمائی“اور”سیِّدالورٰی“کے عنوان سے آپ کی دلپذیر تحریریں تیرہ سال تک رسالے کی جان اور قارئین کے دلوں کی دھڑکن بنی رہیں۔

”رونمائی“کے عنوان سے ماہنامہ جامِ عرفاں کے لئے آپ جو اداریہ تحریر فرماتے تھے، وہ بھی ایک علمی و ادبی شہکار ہوتا تھا۔ اس میں موضوع کی کوئی پابندی نہیں تھی۔ کبھی مہینے کی مناسبت سے کچھ لکھ دیتے تھے، کبھی پیش آمدہ حالات پر تبصرہ فرما دیتے تھے۔ کبھی غزل لکھ دیتے تھے، کبھی نظم۔ اگر اپنے اکابرین میں سے کوئی رحلت کر جاتا تھا تو اس کا مرثیہ سپردِ قلم کر دیتے تھے۔ انہی مختلف و متنوع رشحات قلم کو ”رونمائیاں“کے نام سے یکجا کر کے ایسا گلدستہ سجا دیا گیا کہ جس بارے میں کہا جاتا ہے کہ

ہر گلے را رنگ و بوئے دیگراست

مقدر شاہ، مردان
4 مئی 2002