تصنیف

حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ مدظلہ العالی
خانقاہ نقشبندیہ مجددیہ، ہری پور ہزارہ

خطباتِ دائم - دوم

   یہ دراصل ان خطبات کا مجموعہ ہے جو آپ نماز جمعہ سے قبل دیا کرتے ہیں جوکہ وقت کے مطابق اور مختلف موضوعات پر ہوتے ہیں۔ اکثر ان میں قرآنی حقائق اور احادیث کی تشریح و تفہیم ہوتی ہے۔ کبھی رموز معرفت کی پردہ کشائی ہوتی ہے اور کبھی عشق رسول ﷺ کی دلآویز مہک سے معطر پھولوں کے گلدستے پیش کئے جاتے ہیں اور آپ کی وسعت علمی کے بحرِ زخار کی موجیں سامعین کے اذہان و قلوب کو سیراب کرتی رہتی ہیں۔

پیش نظر کتاب میں نماز، جو اس کا خاص موضوع ہے، کے متعلق تمام ضروری باتوں کو نہایت دلچسپ اور آساں طریقے سے جمع کر دیا گیا ہے۔ ان میں بعض ایسے امور ہیں جو انسان کو برسوں کے مطالعہ اور کتابوں کی ورق گردانی سے بھی نہیں مل سکتے۔ مثلاً درود ابراہیمی کے بارے میں جو چیزیں بیان کی گئی ہیں وہی دیکھ لیں۔ مجھ کو خود بھی اور بعض دوستوں کے پوچھنے پر بھی یہ خیال ہوتا تھا کہ ایک طرف تو ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی پاک شہ لولاکﷺ تمام انبیاء سے افضل ہیں؛جبکہ دوسری طرف اس درود پاک سے حضرت ابراہیم کی افضلیت ظاہر ہوتی ہے۔ اس الجھن کا حل نہ کسی کتاب میں ملا اور نہ اس تک میرے فکر کی رسائی ہوسکی۔ صاحب کتاب نے اس مسئلے کو یوں سلجھا دیا ہے کہ ذرا سا ابہام بھی باقی نہیں رہا۔ باقی امور متعلقہ نماز کا بھی یہی عالم ہے جوکہ قارئین خود محسوس کریں گے۔یہ بات پورے یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ اس کتاب کو سمجھ کر پڑھنے کے بعد آپ کی وہ کیفیت ہر گز نہیں رہے گی جس کا تذکرہ علامہ اقبال نے اپنے اس شعر میں کیا ہے

 

میں جو سر بسجدہ کبھی ہؤا، تو زمیں سے آنے لگی صدا

تیرا دل تو ہے صنم آشنا، تجھے کیا ملے گا نماز میں

 

قاضی حامد رضا
لیکچرار شعبہ اسلامک لاء
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی
اسلام آباد