تصنیف

حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ مدظلہ العالی
خانقاہ نقشبندیہ مجددیہ، ہری پور ہزارہ

بُلاوا

”سفر نامہ“ بیک وقت تاریخ، جغرافیہ، مذہب، قانون، ثقافت، کلچر اور سوشل سٹڈیز کا ایک خوبصورت مرقع ہؤا کرتا ہے اس لئے اسے دنیا کی تمام زبانوں میں ہمیشہ مقبولیت حاصل رہی ہے

یوں تو حرمین شریفین کے بے شمار قابل قدر سفر نامے دورِ حاضر میں لکھے گئے ہیں ---مگر پھر بھی ایک ایسے ”ذکرِ جمیل“ کے لئے جگہ موجود تھی جس کے لکھنے والے بیک وقت ایک متبحر عالم دین، باکمال صوفی، عاشق رسول ﷺ  کائنات دل کی اتھاہ گہرائیوں کے آشنا اور مایہ ناز ادیب و شاعر ہوں۔ چنانچہ اس ضرورت کو ہمارے مخدوم و مکرم حضرت علامہ قاضی عبدالدائم دائمؔ صاحب مدظلہ العالی نے ”بلاوا“ کی صورت میں پورا کر دیا ہے--- حضرت صاحب علمی نکات و معارف اور تاریخی تصریحات و تحقیقات کا ذکر جگہ جگہ بڑی خوش اسلوبی سے فرماتے ہیں۔ مثلاً لفظ مکَّہ کی تحقیق، زمزم، ملتزم، حجراسود، صفامروہ، جمرات، مشعرالحرام، وادی محسر ایسے مقامات کی وجہ تسمیہ اور تاریخی حیثیت کی تفصیلات قاری کے علم میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔اسی طرح مقصورہ شریف، روضۃ الجنۃ اور مسجد نبوی شریف کی فضیلت، ترکوں کے توسیعی منصوبے، جنۃ البقیع، مسجد قبلتین، مسجد فتح اور مقامات غزوات نبویﷺ کے تذکرے کو اس محققانہ انداز میں پیش فرمایا ہے کہ ان مقامات کی ایک ایک تصویر ذہن پر نقش ہو جاتی ہے اور ایسا ولولہ دامنگیر ہوتا ہے کہ فوراً ان مقامات پر حاضری کی آرزو مچلنے لگتی ہے۔

مختصر یہ کہ علم و معرفت، تحقیق و تجسس، عشق و محبت اور ادب و عقیدت سے مزین قلم کے شہ پارے ”بلاوا“کے بارے میں یہ بات بے لاگ کہی جاسکتی ہے کہ حرمین شریفین کے سفرناموں میں یہ ایک منفرد اور گراں قدر اضافہ ہے جس کے مطالعہ سے اہل دل تادیر تنویر قلب اور تسکین روح کا سامان کرتے رہیں گے۔

محمد سلیم
گورنمنٹ کالج، بوسن روڈ، ملتان