ترتیب جدید

قاری جاوید اختر
خانقاہ نقشبندیہ مجددیہ، ہری پور ہزارہ

ملفوظاتِ دائم

جناب قاری جاوید اختر فرماتے ہیں کہ---”۱۹۹۳ء میں مجھے خیال آیا کہ مجھے اپنے شیخ مکرم کے بیان کردہ حقائق و معارف کو محفوظ کرنے کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ دیگر اہل علم حضرات بھی ان سے استفادہ کر سکیں۔ بس اس وقت سے ’’ملفوظات دائم‘‘ لکھنے شروع کر دیئے۔ مجھے ہفتہ میں ایک بار جناب سے ہم نشینی نصیب ہوتی ہے۔ کچھ اپنے، کچھ سائلین کے سوالات پاس لکھ لیتا ہوں، ان کے بارے میں آپ کی رائے لیتا ہوں اور جو آپ فرماتے ہیں، اسے ذہنی ٹیپ ریکاڈر میں رکھ لیتا ہوں۔ واپس آ کر سوچ سمجھ کر پہلے رف لکھتا ہوں، پھر رجسٹر میں فیئر کر لیتا ہوں۔ الحمداللہ ! دو رجسٹر مکمل ہو گئے ہیں، تیسرا شروع ہے، لیکن یہ سارا کام حسب استعداد ہی ہے۔ میرے معیار سے یہ کام بہر حال بہت بلند ہے۔

جب باذوق لوگوں نے انہیں پڑھا تو انہیں اس قدر دلچسپ محسوس ہوئے کہ دوران مطالعہ تن من کی خبر نہ رہی۔ دلچسپ ہونے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ رنگا رنگ پھولوں سے سجا ہؤا گلدستہ ہے۔ کہیں قرآنی حقائق منکشف ہو رہے ہوتے ہیں اور کہیں احادیث کی تشریح و تفہیم ہو رہی ہوتی ہے۔ کبھی فقہی مسائل میں گفتگو چل پڑتی ہے اور کبھی مختلف روایات کے ضعیف و قوی ہونے پر بحث ہو جاتی ہے۔ کسی دن رموز معرفت کی نقاب کشائی ہوتی ہے اور کسی روز دلآویز اصلاحی واقعات بیان ہو جاتے ہیں۔ کوئی محفل عقائد کی درستگی و اصلاح پر مشتمل ہوتی ہے اور کوئی مجلس تاریخ و سیرت کے احوال و وقائع سے آراستہ ہوتی ہے۔ اسی تنوّع اور ہمہ رنگ ابحاث کی آمیزش نے کتاب کو اتنا خوشگوار بنا دیا ہے کہ کہیں اکتاہٹ کا احساس نہیں ہوتا اور شروع کرنے کے بعد جب تک ختم نہ کر لے، آدمی کو چین نہیں آتا۔

جمع و ترتیب
قاری جاوید اختر